زندگی خواب بھی ہے فتنۂ بیدار بھی ہے
غزل زندگی خواب بھی ہے فتنۂ بیدار بھی ہے نغمہۂ امن بھی ہے نعرۂ پیکار بھی ہے شوق نظارہ بھی ہے جلوہ گہہ یار بھی ہے دیکھنا ہے کہ ہمیں جرأت دیدار بھی ہے کون ہے جس کو نہیں دعوائے عرفان خودی اس حقیقت سے مگر کوئی خبردار بھی ہے انقلابات کا کیا غم کہ […]
زندگی خواب بھی ہے فتنۂ بیدار بھی ہے Read More »