loader image

MOJ E SUKHAN

چندر پرکاش جوہر بجنوری

چندر پرکاش جوہر بجنوری
1923 – 1995 | لاہور, پاکستان

چندر پرکاش جوہر کا شمار مشاعروں کے مقبول ترین شاعروں میں ہوتا تھا۔ ان کی پیدائش مردم خیز سرزمین بجنور میں 1923 کو ہوئی۔ ان کے والد رام چندر شعر تو نہیں کہتے تھے لیکن شعر سننے اور پڑھنے سے دلچسپی تھی ، وہ مقامی مشاعروں میں سامع کی حیثیت سے ضرور جاتے۔ چندرپرکاش جوہر کی پرورش شاعری کے اسی ماحول میں ہوئی اور شعر موزوں کرنے لگے۔ معروف شاعر اظہارحسین خاں اظہار رامپوری سے اصلاح لی اور باقاعدہ کئی اصناف میں شاعری کرنے لگے۔

زندگی خواب بھی ہے فتنۂ بیدار بھی ہے

غزل زندگی خواب بھی ہے فتنۂ بیدار بھی ہے نغمہۂ امن بھی ہے نعرۂ پیکار بھی ہے شوق نظارہ بھی ہے جلوہ گہہ یار بھی ہے دیکھنا ہے کہ ہمیں جرأت دیدار بھی ہے کون ہے جس کو نہیں دعوائے عرفان خودی اس حقیقت سے مگر کوئی خبردار بھی ہے انقلابات کا کیا غم کہ […]

زندگی خواب بھی ہے فتنۂ بیدار بھی ہے Read More »

میں تیرگی سے گزرتا ہوں روشنی کی طرح

غزل میں تیرگی سے گزرتا ہوں روشنی کی طرح مجھے شعور ہے جینے کا آدمی کی طرح یہی ادا تھی یہی ناز تھا یہی شوخی اک اور شخص بھی دیکھا تھا آپ ہی کی طرح میں ان سے محو تکلم وہ مجھ سے گرم سخن میں زندگی سے مخاطب ہوں زندگی کی طرح خطا معاف

میں تیرگی سے گزرتا ہوں روشنی کی طرح Read More »

کون جانے کہ تخیل میں ہیں پیکر کتنے

غزل کون جانے کہ تخیل میں ہیں پیکر کتنے بت تراشے گا ابھی اور یہ آذر کتنے ہم نے اک قطرہ کا احسان گوارا نہ کیا پی گئے لوگ خدا جانے سمندر کتنے یاد آتے ہی تری آئے خیالوں کے ہجوم ایک پیکر سے تراشے گئے پیکر کتنے ہو وہ مذہب کا لبادہ کہ سیاست

کون جانے کہ تخیل میں ہیں پیکر کتنے Read More »

با وقار لہجے میں پر اثر کہا جائے

غزل با وقار لہجے میں پر اثر کہا جائے دل کا حال کچھ بھی ہو مختصر کہا جائے وسعت تخیل کو بال و پر کہا جائے شوق کی بلندی کو بام و در کہا جائے کیوں نہ ہم بدل ڈالیں کہنہ اصطلاحوں کو کیوں نہ آج قاتل کو چارہ گر کہا جائے زندگی کی راہوں

با وقار لہجے میں پر اثر کہا جائے Read More »

سونی سونی سی ہے ہر بزم سخن تیرے بعد

غزل سونی سونی سی ہے ہر بزم سخن تیرے بعد ختم ہے سلسلۂ عظمت فن تیرے بعد اپنے افکار سے اردو کو نوازا تو نے کس کو اردو سے ہے اب اتنی لگن تیرے بعد کبھی غالبؔ تو کبھی میرؔ کے انداز میں شعر ہے میسر کسے یہ طرز سخن تیرے بعد بحر تخئیل میں

سونی سونی سی ہے ہر بزم سخن تیرے بعد Read More »

ایسا نہیں کہ ایک مرا گھر اداس ہے

غزل ایسا نہیں کہ ایک مرا گھر اداس ہے تیرے بغیر جو بھی ہے منظر اداس ہے کوئی اثر دکھا نہ سکا فن کا معجزہ اپنے بتوں کو دیکھ کے آزر اداس ہے پہلوئے سنگ میں بھی ہے اک درد مند دل وحشی کے سر کو پھوڑ کے پتھر اداس ہے جس نے کیا تھا

ایسا نہیں کہ ایک مرا گھر اداس ہے Read More »

وہ کیا جواب دے عرضِ سوال سے پہلے

غزل وہ کیا جواب دے عرضِ سوال سے پہلے نہ سمجھے بات جو اظہار حال سے پہلے خوشا وہ دور کہ جب تھا مسرتوں کا ہجوم رخ حیات پہ گرد ملال سے پہلے کرشمہ سازیٔ حسن تصورات نہ پوچھ وہ آ گئے مرے دل میں خیال سے پہلے یہ جانتا ہوں کسی چیز کو زمانے

وہ کیا جواب دے عرضِ سوال سے پہلے Read More »

پہلے تو اس کی ذات غزل میں سمیٹ لوں

غزل پہلے تو اس کی ذات غزل میں سمیٹ لوں پھر ساری کائنات غزل میں سمیٹ لوں ہوتے ہیں رونما جو زمانے میں روز و شب وہ سارے حادثات غزل میں سمیٹ لوں پہلے تو میں غزل میں کہوں اپنے دل کی بات پھر سب کے دل کی بات غزل میں سمیٹ لوں کوئی خیال

پہلے تو اس کی ذات غزل میں سمیٹ لوں Read More »

حجاب بن کے وہ میری نظر میں رہتا ہے

غزل حجاب بن کے وہ میری نظر میں رہتا ہے مجھی سے پردہ ہے میرے ہی گھر میں رہتا ہے کبھی کسی کا تجسس کبھی خود اپنی تلاش عجیب دل ہے ہمیشہ سفر میں رہتا ہے جسے خیال سے چھوتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں اک ایسا حسن بھی میری نظر میں رہتا ہے جسے کسی

حجاب بن کے وہ میری نظر میں رہتا ہے Read More »