loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:52

آئنہ آئنہ کیوں کر دیکھے

غزل

آئنہ آئنہ کیوں کر دیکھے
اپنے ہی داغ نظر بھر دیکھے

تم نے جلوے کو بھی چھونا چاہا
ہم نے خوشبو میں بھی پیکر دیکھے

آپ انساں ہوا صورت کا اسیر
شیشہ ٹوٹے تو سکندر دیکھے

ہم نے آواز لگائی سر طور
روپ جب شوق سے کمتر دیکھے

جلوۂ طور بجا تھا لیکن
آنکھ مشتاق تھی پیکر دیکھے

درد کو خوف بکھر جانے کا
آنکھ کو شوق کہ بڑھ کر دیکھے

مستقل سب کا پتہ ایک ہی تھا
کس نے فغفور و سکندر دیکھے

احسان اکبر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم