loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 21:01

آج دنیا ہے دِوانی میری

Aaj Dunya hay dwani meri

غزل

آج دنیا ہے دِوانی میری
بس ؔمحبت ہے نشانی میری

اِک نیا رُوپ غزل کا ہے مِری
دیکھ لے شعلہ بیانی میری

لاکھ چاہوں کہ وہ سن لے لیکن
“کب وہ سنتا ہے کہانی میری”

ایک دریا کی طرح بہتی ہوں
بہتی لہروں میں روانی میری

اِس کو لافانی بنا دوں گی میں
زیست مانا کہ ہے فانی میری

اُس کی آنکھوں میں نمی دَر آئی
حالِ دل سن کے زبانی میری

ہے درخشاںؔ، یہ حقیقت اپنی
ہائے، یہ سوختہ جانی میری

درخشاں صدیقی

Darakhshan siddiqui

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم