loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:11

آجکل دل کا عجب حال ہوا ہے جاناں

آجکل دل کا عجب حال ہوا ہے جاناں
اس سے بدتر نہ کوئی سال ہوا ہے جاناں
میں نے چاہا ہی نہیں تھا جو ہُوا ہے اب کے
تو بھلے مل نہ سہی مجھ سے مگر جان جگر
بے سبب روٹھ کے مجھ سے،نہ گلہ کرکے کوئی
پھول ،موسم کو، بہاروں کو خفا کردے گا
یعنی تو گھاو جدائی کے مجھے بخشے گا!
کس طرح چھوڑ کے جائے گا تو ان رستوں کو !
جن پہ چلتے ہوئے یہ وقت بھی تھم جاتا تھا
کون اب بیٹھ کے تکتا رہے گا راہوں کو !
کون پھیلاۓ گا چاہت سے اپنی بانہوں کو!
جوت آنکھوں میں ملن کی یونہی بجھ جائے گی
تجھ کو ڈھونڈیں گی،تمنائیں،فضائیں ،موسم
اور تو بن کے یوں انجان گزر جائے گا
آن کی آن میں وہ وقت بھی آجائے گا
جھلملاتی ہوئی آنکھوں سے نظر اترے گی
تیری خوشیوں کے لیئے بوئے چمن بکھرے گی
روک پاوں گی نہ تجھ کو،تو چلا جائے گا
دل لہو بن کے نگاہوں میں اتر آئے گا
پر ترا کیا ! ترے ماتھے پہ رقم ” ہرجائی:
تجھ کو لے جائےگا چاہت کے کسی اور نگر
اور اُدھر—— تو کسی اور کو پہلو میں بٹھا کر اپنے
رنج و غم اور،اداسی کی سنائے گا کتھا
اور ہمدردی سمیٹے گا وہاں بیش بہا
اور میں—- — جس کا فقط ایک اثاثہ تو تھا
مجھ کو کافی تری قربت تھی، دلاسا تو تھا
میرے ارمان مگر خاک میں رولے تونے
چار الفاظ محبت سےنہ بولے تُو نے
کون مجذوب ہے جو وقت کا دھارا سمجھے!
جو کسی کا نہ ہُوا، اُس کو ہمارا سمجھے
کس کو معلوم بھلا کون سی تدبیر ہو اب
کونسا وعدہ یا لمحہ،بھلا زنجیر ہو اب
کون اب کس کے لیے عشق کتابیں لے گا!
کون اب ہاتھ میں ہمت کی رکابیں دے گا!
کون سمجھائے گا ، ” غصہ نہیں کرتے، دیکھو
کون بہلائے گا۔ ” دیکھو مری جانب دیکھو”!
کون روۓ گا ہنساۓ گا بتادو یہ بھی
کون روکے گا مناۓ گا بتادو یہ بھی
کون لائے گا ترا نام سبھی باتوں میں،
کون اٹھ کر تجھے ڈھونڈے گا مدھر راتوں میں!
بول اب گھاو دکھائے گا کسے دل کے تو!
کس سے روئے گا،مصیبت میں گلے مل کے تو!!
بول نا اب بھی یہی بولے گا مجھ سے مل کے
"چھوڑ کے تجھ کو مری جان کدھر جاوں گا
نہ ملی تو تو میری جان میں مرجاوں گا”
مجھ کو معلوم یہ معصوم تمنا ہے مری
آخری سانس تلک جس کی تعبیر نہ مل پائے گی
زندگی اپنی کچھ ایسے ہی گزر جائے گی!!!

تاجورشکیل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم