loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:07

آنکھوں پر آہ یاس کا پردہ سا پڑ گیا

غزل

آنکھوں پر آہ یاس کا پردہ سا پڑ گیا
دنیا اجڑ گئی کہ مرا دل اجڑ گیا

اللہ کیسا تفرقہ مرنے سے پڑ گیا
میں ایک ساتھ سارے جہاں سے بچھڑ گیا

اب سوز دل کے ناز اٹھائے نہ جائیں گے
آنسو جہاں گرا وہیں ناسور پڑ گیا

مرنا پڑا کسے ترے ذوق گناہ سے
اے دل خبر بھی ہے کوئی غیرت سے گڑ گیا

آنکھوں میں اب تو اور بھی پھرتا ہے آشیاں
ہاں سن لیا بہار کا خیمہ اکھڑ گیا

وقت وداع دل پہ کچھ ایسی گزر گئی
اب تک خبر نہیں کہ میں کس سے بچھڑ گیا

وہ کون اور چیز ہے عاشق کا دل نہیں
جس دل میں بن کے نقش تمنا بگڑ گیا

قدرت نے ہاتھ چوم لئے اس کے وجد میں
جو نقش کائنات پر آئینہ جڑ گیا

دنیا کراہنے کی صدا بن کے رہ گئی
میں دل کو مرتے دیکھ کے آفت میں پڑ گیا

بیخود موہانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم