loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:19

اب دل کی یہ شکل ہو گئی ہے

اب دل کی یہ شکل ہو گئی ہے
جیسے کوئی چیز کھو گئی ہے

پہلے بھی خراب تھی یہ دنیا
اب اور خراب ہو گئی ہے

اس بحر میں کتنی کشتیوں کو
ساحل کی ہوا ڈبو گئی ہے

گل جن کی ہنسی اڑا چکے تھے
شبنم بھی انہیں کو رو گئی ہے

کل سے وہ اداس اداس ہیں کچھ
شاید کوئی بات ہو گئی ہے

شاداب ہے جس سے کشت ہستی
وہ بیج بھی موت بو گئی ہے

رئیس امروہوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم