loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:49

اب یہ آنکھیں کسی تسکین سے تابندہ نہیں

غزل

اب یہ آنکھیں کسی تسکین سے تابندہ نہیں
میں نے رفتہ سے یہ جانا ہے کہ آئندہ نہیں

تیرے دل میں کوئی غم میرا نمائندہ نہیں
آگہی تیری مژہ پر ابھی رخشندہ نہیں

دل ویراں دم عیسیٰ ہے گئے وقت کی یاد
کون سا لمحۂ رفتہ ہے کہ پھر زندہ نہیں

تو بھی چاہے تو نہ آئے گی وہ بیتی ہوئی رات
ہے وہی چاند مگر ویسا درخشندہ نہیں

ابر آوارہ سے مجھ کو ہے وفا کی امید
برق بے تاب سے شکوہ ہے کہ پائندہ نہیں

کبھی غنچے کو مہکنے سے کوئی روک سکا
شوق اگر ہے تو پھر اظہار سے شرمندہ نہیں

ضیا جالندھری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم