Abr Barsay Ga jaan Jayee gi
غزل
ابر برسے گا، جان جائے گی
ہجر مہکے گا، جان جائے گی
اب یہ خنجر کھُبا ہی رہنے دو
گر یہ نکلے گا جان جائے گی
مر رہے ہیں بس اک نظر کو ہم
جب وہ دیکھے گا جان جائے گی
مجھ سے واقف نہیں ہے اب تک تو
وقت آئے گا، جان جائے گی
قطرہ قطرہ ہماری رگ رگ میں
زہر اترے گا جان جائے گی
وار کوئی ہزار کر دیکھے
جب وہ چاہے گا، جان جائے گی
عشق گر ہوگیا تو یار مرے
چین آئے گا، جان جائے گی
ڈاکٹر عدنان خالد
Doctor Adnan Khalid