loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:30

اس عالم میں دیکھنے والے تو نے دیکھا کیا کیا کچھ

غزل

اس عالم میں دیکھنے والے تو نے دیکھا کیا کیا کچھ
منظر منظر ایک تحیر اس میں بہتا ہوگا کچھ
وہ آنکھیں وہ جھیل سی آنکھیں ان میں ڈوب کے جانا ہے
اور پھر سب کو دیکھنا ہوگا اس میں منظر جیسا کچھ
اول اول اس کے جسم کی خوشبو سے دل شاد ہوا
اور پھر بھیڑ میں یکدم کھوگیا پھولوں جیسا چہرہ کچھ
ہر منظر کے عین مطابق نقش بنے تھے کوزے پر
ہر منظر کے عین مطابق چاک پہ آیا کیا کیا کچھ
دل کے ہر اک کونے سے آوازیں آئیں رات گئے
تو نے بھی آہوں کو سنا تھا تو نے بھی تھا دیکھا کچھ
مانا دونوں ساتھ نہیں ہیں پھر بھی میرے ساتھ ہے وہ
کاش! اس دل کی ویرانی میں پہلے جیسا رہتا کچھ
عشق کا ہر اک کھیل تو اس نے کھیل لیا ہے مجھ سے ندیم
اور بھلا اب ہونا کیا ہے ہونا ہو تو ہوگا کچھ
ندیم ملک
Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم