loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:57

اس کے حصار خواب کو مت کرب ذات کر

غزل

اس کے حصار خواب کو مت کرب ذات کر
اس خوشبوئے خیال کو تو کائنات کر

دل کب تلک جدائی کی شامیں منائے گا
میری طرف کبھی تو نسیم حیات کر

میں اک طویل راستے پر ہوں کھڑی ہوئی
یا حبس تیرگی لے یا ہاتھوں میں ہاتھ کر

دھیمے سروں میں چھیڑ کے پھر ساز زندگی
تو میرے لہجے میں بھی کبھی مجھ سے بات کر

وہ ہجرتیں ہوں، ہجر ہو یا قصۂ وصال
آ پھر سے میرے نام سبھی واقعات کر

پیروں سے اس کے نام کے رستے لپٹ گئے
اب تو یقیں کے شہر میں ناہیدؔ رات کر

ناہید ورک

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم