loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:16

اُجڑے دلوں کا کوئی ٹھکانہ بنائیں گے

اُجڑے دلوں کا کوئی ٹھکانہ بنائیں گے
اِن بستیوں کو پھر سے پرانا بنائیں گے

اِک پل بنا بنایا گزارا نہ جاسکا
اور کہہ رہے ہیں اپنا زمانہ بنائیں گے

پاؤں رہے تو رقص کریں گے کسی کے ساتھ
آنکھیں رہیں تو آئینہ خانہ بنائیں گے

دنیا میں جھوٹ بولنا آیا نہ عمر بھر
محشر میں کیا خدا سے بہانہ بنائیں گے

بے نام تیرا نام مٹائیں گے دہر سے
یہ بے نشان تجھ کو نشانہ بنائیں گے

واجد امیر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم