loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 00:51

اٹھے نہ گر ہم ابھی تلک تو خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے؟

Uthay Na gar ham abhi talak tu Khuda Nay pocha tu kia Kahain Gay

غزل

اٹھے نہ گر ہم ابھی تلک تو خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے؟
کہ تم بھی شامل گناہ میں ہو ؟ خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے

یہ قوم کیسے تڑپ رہی ہے بلک بلک کے جو جی رہی ہے
کسی کی آہیں لگیں جو ہم کو خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے

وہ چاک چادر لۓ سڑک پر جو ہاتھ پھیلا کہ کہہ رہا تھا
نوالہ دے دو خدا کے بندو خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے

کٸی گھرانے جلے ہوۓ ہیں کہ ظلم حد سے گذر گیا ہے
یہ دکھ رہا ہے تم اب بھی چپ ہو؟ خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے

جو ظالموں کے گلے میں رسی خدا نے ڈالی جو روزِ محشر
جو سارے چپ ہیں سبھی کھچے جو خدا نے پوچھا تو کیا کہینگے

ابھی تو کھاتے ہی جا رہے ہو جو خون پیتے ہی جا رہے ہو
ذرا یہ آہیں سنو درندو خدا پوچھا تو کیا کہینگے؟

طاسین سمندر

Taseen Samandar

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم