loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 14:21

اگرچہ بول رہا ھے بڑے یقین کے ساتھ

اگرچہ بول رہا ھے بڑے یقین کے ساتھ
اسے خبر نہیں میں بھی ہوں سامعین کے ساتھ

فلک پہ چاند ستارے بھی رشک کرنے لگے
میں چل رہا تھا زمیں پر کسی حسین کےساتھ

مزید مجھ میں مسافت کی جب نہ تاب رہی
تو تھک کے سو گیا میں بھی وہیں زمین کےساتھ

گلوں کی اب کے گلستاں میں جب ہوئ تقسیم
تو مجھ کو” تیرہ "میں رکھا گیا نہ” تین” کے ساتھ

کھڑے تھے ہم بھی ترے جشن ۔تاج پوشی میں
دریدہ اپنے گریبان و آستین کے ساتھ

پھر آسماں کی نظر اس پہ پڑ گئ شاید
جبیں کا رابطہ ہونے لگا زمین کے ساتھ

خبر نہیں تھی مرے گھر کو راکھ کر دیگا
وہ میرا چائے کا پینا کسی حسین کے ساتھ

ہمارے پیار کی بس اتنی داستاں ھے سہیل
مکان ۔دل بھی جلا ڈالا ھے مکین کے ساتھ

سہیل اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم