تو ہے وہ زنِ زندہ
جس کا جسم شعلہ ہے
جس کی روح آہن ہے
جس کا نطق گویا ہے
بازووں میں قوت ہے
انگلیوں میں صناعی
ولولوں میں بیباکی
لذتوں کی شیدائی
عشق آشنا عورت!
فہمیدہ ریاض
تو ہے وہ زنِ زندہ
جس کا جسم شعلہ ہے
جس کی روح آہن ہے
جس کا نطق گویا ہے
بازووں میں قوت ہے
انگلیوں میں صناعی
ولولوں میں بیباکی
لذتوں کی شیدائی
عشق آشنا عورت!
فہمیدہ ریاض