بن گیا ہے یہاں اب خدا آدمی
آدمی سے جدا اب ہوا آدمی
اپنے اسلاف کی راہ کو چھوڑکر
دیکھیے کیا سے کیا ہو گیا آ دمی
اپنے ماں باپ تک کا نہیں یہ رہا
ہو گیا اس قدر سر پھرا آدمی
جھوٹ مکر و فریب اور دھوکہ دہی
کام کیا کر گیا بد نما آدمی
اک طرف عشق ہے اک طرف مامتا
اپنی ہی ذات میں بٹ چکا آدمی
آدمی نے گرائے جو بم بھیڑ پر
اپنی ہی لاش پر خوش ہوا آدمی
خودکواشرف تو تبدیل کر لےذرا
لوگ کہتے ہیں تو ہے بھلا آدمی
اشرف بابا