loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:41

بھروسہ مت کرو سانسوں کی ڈوری ٹوٹ جاتی ہے

بھروسہ مت کرو سانسوں کی ڈوری ٹوٹ جاتی ہے
چھتیں محفوظ رہتی ہیں حویلی ٹوٹ جاتی ہے

محبت بھی عجب شے ہے وہ جب پردیس میں روئے
تو فوراً ہاتھ کی ایک آدھ چوڑی ٹوٹ جاتی ہے

کہیں کوئی کلائی ایک چوڑی کو ترستی ہے
کہیں کنگن کے جھٹکے سے کلائی ٹوٹ جاتی ہے

لڑکپن میں کئے وعدے کی قیمت کچھ نہیں ہوتی
انگوٹھی ہاتھ میں رہتی ہے منگنی ٹوٹ جاتی ہے

کسی دن پیاس کے بارے میں اس سے پوچھیے جس کی
کنویں میں بالٹی رہتی ہے رسی ٹوٹ جاتی ہے

کبھی اک گرم آنسو کاٹ دیتا ہے چٹانوں کو
کبھی اک موم کے ٹکڑے سے چھینی ٹوٹ جاتی ہے

منور رانا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم