Betti Ghar Na Ho ghar Ghar hi kahan hotta hay
غزل
بیٹی گھر میں نہ ہو گھر ، گھر ہی کہاں ہوتا ہے
بیٹی کے دم سے ہی آباد جہاں ہوتا ہے
چاند جیسی ہے مری بیٹی ، پری جیسی ہے
اس کی صورت کو میں دیکھوں تو گماں ہوتا ہے
مہربانی ہے مرے رب کی ، حسیں تحفہ ہے
گھر میں بیٹی سے مسرت کا سماں ہوتا ہے
گھر میں پریوں کا ہو ڈیرہ تو خوشی ملتی ہے
بن پری گھر تو فقط ایک مکاں ہوتا ہے
بیٹی انمول ہے ہیرا ہے بہت ہی پیارا
پاس ناشکرے کے یہ ہیرا کہاں ہوتا ہے
ریحانہ اعجاز
Rehana Aijaz