غزل
تری آنکھ کا جب اشارہ ملا
مری کشتیوں کو کنارا ملا
وہ اک شخص ہم سے جُدا ہوگیا
وہ اک شخص جو سب سے پیارا ملا
مری روح تک وہ اُتر سا گیا
مری زندگی کو سہارا ملا
مری ہر خوشی اُس پہ قربان ہے
خوشی یہ مجھے غم تمھارا ملا
ملن کے سبھی راستے بند ہیں
وہ نقویؔ نہ مجھ کو دوبارہ ملا
سیدہ معظمہ نقوی