loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:40

ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

ترے عشق میں زندگانی لٹا دی

عجب کھیل کھیلا جوانی لٹا دی

.

نہیں دل میں داغ تمنا بھی باقی

انہیں پر سے ان کی نشانی لٹا دی

.

کچھ اس طرح ظالم نے دیکھا کہ ہم نے

نہ سوچا نہ سمجھا جوانی لٹا دی

.

تمہارے ہی کارن تمہاری بدولت

تمہاری قسم زندگانی لٹا دی

.

اداؤں کو دیکھا نگاہوں کو دیکھا

ہزاروں طرح سے جوانی لٹا دی

.

غضب تو یہ ہے ہم نے محفل کی محفل

سنا کر وفا کی کہانی لٹا دی

.

جہاں کوئی دیکھا حسیں جلوہ آرا

وہیں ہم نے اپنی جوانی لٹا دی

.

نگاہوں سے ساقی نے صہبائے الفت

ستم یہ ہے تا دور ثانی لٹا دی

.

جوانی کے جذبوں سے اللہ سمجھے

جوانی جو دیکھی جوانی لٹا دی

.

بجھائی ہے پیاس آج دامن کی ہم نے

شراب نظر کر کے پانی لٹا دی

.

تمہیں پر سے بہزادؔ نے بے خودی میں

کیا دل تصدق جوانی لٹا دی

بہزاد لکھنوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم