loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:13

تلخ شکوے لب شیریں سے مزا دیتے ہیں

غزل

تلخ شکوے لب شیریں سے مزا دیتے ہیں
گھول کر شہد میں وہ زہر پلا دیتے ہیں

یوں تو ہوتے ہیں محبت میں جنوں کے آثار
اور کچھ لوگ بھی دیوانہ بنا دیتے ہیں

پردہ اٹھے کہ نہ اٹھے مگر اے پردہ نشیں
آج ہم رسم تکلف کو اٹھا دیتے ہیں

آتے جاتے نہیں کمبخت پیامی ان تک
جھوٹے سچے یوں ہی پیغام سنا دیتے ہیں

وائے تقدیر کہ وہ خط مجھے لکھ لکھ کے ظہیرؔ
میری تقدیر کے لکھے کو مٹا دیتے ہیں

ظہیر دہلوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم