loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:14

تو ہے اور عیش ہے اور انجمن آرائی ہے

تو ہے اور عیش ہے اور انجمن آرائی ہے
میں ہوں اور رنج ہے اور گوشۂ تنہائی ہے

سچ کہا ہے کہ بہ امید ہے دنیا قائم
دل حسرت زدہ بھی تیرا تمنائی ہے

دل کی فریاد جو سنتا ہوں تو رو دیتا ہوں
چوٹ کمبخت نے کچھ ایسی ہی تو کھائی ہے

بے نیازی کی ادائیں وہ دکھاتے ہیں بہت
خوئے تسلیم مری ان کو پسند آئی ہے

زلف برہم مژہ برگشتہ جبیں چین آلود
میری بگڑی ہوئی تقدیر کی بن آئی ہے

ادب آموز بلا کا ہے تغافل ان کا
شوق پر حوصلہ نے خوب سزا پائی ہے

کہے دیتا ہوں کسی اور کی جانب تو نہ دیکھ
کیا یہ کچھ کم ہے کہ وحشتؔ ترا سودائی ہے

وحشت رضا علی کلکتوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم