loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:23

تیرے گوشۀ لب کی لرزشِ نہاں دیکھی

تیرے گوشۀ لب کی لرزشِ نہاں دیکھی
جذبہ شوق کا دیکھا خواہشِ جواں دیکھی

اعتبار الفت کا اس طرح سے آیا تھا
کارزارِ ہستی کی شکل بے اماں دیکھی

خواب تھا یا منظر تھا تجھ کو سوچنے بیٹھا
بادلوں کے لشکر میں ایک کہکشاں دیکھی

کیا حسین منظر تھا حسنِ خوش کلامی کا
اک خوشی یہاں دیکھی اک خوشی وہاں دیکھی

آرزوۓ جاناں کا احترام تھا دل سے
برقٍ سوزِ پنہاں کی خواہشِ نہاں دیکھی

عقدہ جرم و وحشت کا آشکار تھا سب پر
ہر طرف دھواں دیکھا جہدٍ بے بساں دیکھی

خوش گمان کیا ہوتا اس خزاں کے موسم میں
دل خراش تھا منظر بے کسی جہاں دیکھی

ہار مان لیتا میں یہ نہیں کہا میں نے
شآد جلتے موسم میں موجِ گْل فشاں دیکھی

شجاع الزماں خان شاد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم