loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:54

جلوے تو نظر میں سماجائیں جلوؤں میں سمانا مشکل ہے

جلوے تو نظر میں سماجائیں جلوؤں میں سمانا مشکل ہے
طوفان تجلی میں کھو کر پھر آپ کو پانا مشکل ہے

تفسیر بقا کا یہ مضموں ہے راز کتاب کن فیکوں
ہستی کا صفحۂ ہستی سے ہر نقش مٹانا مشکل ہے

وہ جس کے حسین تبسم سے غنچوں میں تبسم پیدا ہو
اس برق نظر کا گلشن پر کیا برق گرانا مشکل ہے

وہ طور کا جلوہ تھا جس سے بے ہوش ہوئے پھر ہوش آیا
اب سامنا ہے مست آنکھوں کا اب ہوش میں آنا مشکل ہے

سب دنیا کے مردوں کو زندہ کردیں گے مسیحا ممکن ہے
جو تیری نظر کا مارا ہے ہاں اس کو جلانا مشکل ہے

ہے حشر خرامی کا صدقہ ہنگامۂ محشر گرم ہوا
ہاتھوں سے ستم کے ماروں کے دامن کا چھڑا نا مشکل ہے

سر دینا ہر اک کا کام نہیں یہ ذوق شہادت عام نہیں
شمشیر کے آگے اے قاتلؔ گردن کا جھکانا مشکل ہے

قاتل اجمیری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم