Jo Shoor Ban Kar Thee Uthee wo sab kay kanoo Main Paree
غزل
جو شور بن کر تھیں اٹھیں ،وہ سب کے کانوں میں پڑیں
جو سینے میں گھٹتی رہیں ، چیخیں بھلا کس نے سنیں
جذبات میں یوں آئینہ ،ٹوٹے گا کس کو تھا پتا
احساس یہ اس پل ہوا ،جب یک بیک کرچیں چبھیں
دل کا اثاثہ لٹ گیا ، آنکھوں کا منظر چھن گیا
اک پل میں کیا سے کیا ہوا ،سب تھا ابھی ،اب کچھ نہیں
کب عکس ٹہرا ہے یہاں ،سب لے گئی عمر رواں
سیمیں بدن ،صورت جواں ، جادو نظر ، رنگت حسیں
ہے چار دن کی زندگی ، اتنی اکڑ کس بات کی ؟
آخر میں ملنا ہے یہی ، دو گز کفن ،دو گز زمیں
تبسؔم اعظمی
Tabasum Aazmi