loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:50

جو چاہتی دنیا ہے وہ مجھ سے نہیں ہوگا

غزل

جو چاہتی دنیا ہے وہ مجھ سے نہیں ہوگا
سمجھوتا کوئی خواب کے بدلے نہیں ہوگا

اب رات کی دیوار کو ڈھانا ہے ضروری
یہ کام مگر مجھ سے اکیلے نہیں ہوگا

خوش فہمی ابھی تک تھی یہی کار جنوں میں
جو میں نہیں کر پایا کسی سے نہیں ہوگا

تدبیر نئی سوچ کوئی اے دل سادہ
مائل بہ کرم تجھ پہ وہ ایسے نہیں ہوگا

بے نام سے اک خوف سے دل کیوں ہے پریشاں
جب طے ہے کہ کچھ وقت سے پہلے نہیں ہوگا

شہریار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم