loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:37

جہاں میں جہاں جس کو ہم دیکھتے ہیں

جہاں میں جہاں جس کو ہم دیکھتے ہیں
تمہیں کو تمہاری قسم دیکھتے ہیں

طلب گار تیرے بہ چشم حقیقت
تماشائے دیر و حرم دیکھتے ہیں

برابر ہیں گبرو مسلمان ہم کو
زیادہ کسی کو نہ کم دیکھتے ہیں

تیرے عاشقوں کو نہ دوزخ کا ڈر ہے
نہ حسرت سے سوئے ارم دیکھتے ہیں

طبیبوں نے سمجھا ہے کیا یہ تماشہ
میری نبض کیوں دم بدم دیکھتے ہیں

نہیں بند ہے باب احسان وارثؔ
ہم ان کا برابر کرم دیکھتے ہیں

لڑی ہے کسی گل سے کیا آنکھ اوگھٹؔ
تمہیں مضطر و چشم نم دیکھتے ہیں

اوگھٹ شاہ وارثی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم