loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:36

جیسے چاہا تھا عمر ویسے تو چاہے نہ گئے

Jaisay Chaha Tha umar waisay tu Chahay na Gayee

غزل

جیسے چاہا تھا عمر ویسے تو چاہے نہ گئے
وصل کے ہوتے ہوئے ہجر کے خدشے نہ گئے

ساتھ رہنے کے ارادے سے ملے تھے لیکن
اس طرح بچھڑے کہ پھر ساتھ میں دیکھے نہ گئے

اتنی شدت سے کیا وار نظر سے تو نے
دل کے ٹکڑے ہوئے اتنے کہ سمیٹے نہ گئے

اس طرح عمر خرابے میں گزاری اپنی
لاکھ جھٹکے پہ تری یاد کے لمحے نہ گئے

ایک مرجھائے ہوئے پھول سے عبرت پکڑی
ہم سے تا عمر کبھی پھول ہی توڑے نہ گئے

شعر کہنے کو تو کہہ سکتا تھا اچھے لیکن
مجھ سے الفاظ کسی ڈھنگ سے برتے نہ گئے

وقت کی آری بہت تیز تھی پر جانِ عمر
اس سے بھی ہجر کے لمحات یہ کاٹے نہ گئے

عابد عمر

Aabid Umar

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم