loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 22:40

حدیث شوق کہیں یا کریں حیات کی بات

غزل

حدیث شوق کہیں یا کریں حیات کی بات
ہر ایک بات تری چشم التفات کی بات

خزاں کا ذکر بھلا موسم بہار میں کیا
طلوع صبح درخشاں میں کیسی رات کی بات

حدیث درد و الم کو اگر الگ کر لیں
تو کس زباں سے کریں کرب کائنات کی بات

بہار مے کدہ و ساقی و شراب و شباب
کوئی سنے تو کہیں دل کے واردات کی بات

غم حیات کا درماں نہ کر سکے لیکن
بہت ہی غور سے سنتے رہے حیات کی بات

رہ طلب میں نشیب و فراز منزل کی
انہیں خبر جو سمجھتے ہیں حادثات کی بات

میں اپنے ہوش بھی قائم نہ رکھ سکا جب فیضؔ
وہ ایک رات کا قصہ ہے ایک رات کی بات

فیض تبسم تونسوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم