loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

21/04/2025 08:16

حرف اور صوت کی جاگیر پہ آئے ہوئے ہیں

غزل

حرف اور صوت کی جاگیر پہ آئے ہوئے ہیں
میرا مطلب ہے در میرؔ پہ آئے ہوئے ہیں

جس قدر گھاؤ لگے ہیں تن خستہ پہ مرے
اتنے الزام بھی شمشیر پہ آئے ہوئے ہیں

اک عجب قید سے گزرے ہیں کہ زخموں کے نشاں
جسم تو جسم ہے زنجیر پہ آئے ہوئے ہیں

کیسے کرتا نہ بھلا اس کی محبت کا یقیں
نقش اس کے مری تصویر پہ آئے ہوئے ہیں

ندیم ناجد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم