Hukmuraani Li Barayee Khurd Burd
غزل
حکمرانی لی برائے خُرد بُرد
کچھ نہیں ہے یاں سزائے خُرد بُرد
لو جی سب وزراء اکٹھے ہو گئے
کھل گئی دیکھو سرائے خُرد بُرد
محکمہ سرکار کا ہے تو یہاں
کام کیا ہو گا سوائے خُرد بُرد
ناچتی ہے انگلیوں پر یہ عوام
حکمرانوں کو نچائے خُرد بُرد
بیچ کر ایمان میٹھی نیند لیں
تھپکیاں دے کر سلائے خُرد بُرد
جھوٹ بولے اور کہے سچ بولیے
اور خود گنگا نہائے خُرد بُرد
کیا کریں انکار ہوتا ہی نہیں
پیار سے جب بھی بلائے خُرد بُرد
کوٹھی بنگلہ کار ہیلی کاپٹر
جو بھی مانگو وہ دلائے خُرد بُرد
سچ کہیں تو ہم دھلے ہیں دودھ کے
ہم سے شیطاں ہی کرائے خُرد بُرد
عین عبادت ہی تو ہے رزقِ حلال
بس عبارت یہ ، کمائے خُرد بُرد
مان بھی لے نا، بہت آسان ہے
یار محنت کے بجائے خُرد بُرد
وہ رہا نہ پھر کسی بھی کام کا
بھا گئی جس کو ادائے خُرد بُرد
ہو ہی جاتا ہے وہ بالکل لاعلاج
جس کے سینے میں سمائے خُرد بُرد
کان پر جوں تک نہیں رینگی کبھی
چار سو پھیلی صدائے خُرد بُرد
ہاتھ ڈالیں ، اس کو ننگا کیوں کریں؟
ہم تو کرتے ہیں حیائے خُرد بُرد
بچہ بچہ اب لگائے پھّٹیاں
چل پڑی ایسی ہوائے خُرد بُرد
کوئی عابد اس کی سر کوبی کرے
کوئی تو آئے مٹائے خُرد بُرد
عابد عمر
Aabid Umar