حیات آپ سے ہے کائنات آپ سے ہے
تمام سلسلۂ شش جہات آپ سے ہے
یہ عرش و فرش سجے آپ کی محبت میں
سحر کا نور ستاروں کی رات آپ سے ہے
نہ خوفِ مرگ ہے مجھ کو نہ کوئی فکرِ حیات
مرے رسول یہ سب التفات آپ سے ہے
میں حال دل کا کسی اور سے کہوں کیوں کر
نہیں ہے اور کسی سے جو بات آپ سے ہے
خدا بھی مجھ کو ملا آپ کے وسیلے سے
بہشت آپ سے راہِ نجات آپ سے ہے
رواں ہے آپ کے دم سے سفینۂ ہستی
کہ بحرِ موجِ فنا میں ثبات آپ سے ہے
نہ کیوں ہو شاد صبا ؔ آپ کی ثنا کرکے
مرے حضور بہارِ حیات آپ سے ہے
کلام: صبا عالم شاہ
انگلینڈ