loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:21

خالی خالی رستوں پہ بے کراں اداسی ہے

غزل

خالی خالی رستوں پہ بے کراں اداسی ہے
جسم کے تماشے میں روح پیاسی پیاسی ہے

خواب اور تمنا کا کیا حساب رکھنا ہے
خواہشیں ہیں صدیوں کی عمر تو ذرا سی ہے

راہ و رسم رکھنے کے بعد ہم نے جانا ہے
وہ جو آشنائی تھی وہ تو نا شناسی ہے

ہم کسی نئے دن کا انتظار کرتے ہیں
دن پرانے سورج کا شام باسی باسی ہے

دیکھ کر تمہیں کوئی کس طرح سنبھل پائے
سب حواس جاگے ہیں ایسی بد حواسی ہے

زخم کے چھپانے کو ہم لباس لائے تھے
شہر بھر کا کہنا ہے یہ تو خوں لباسی ہے

ثروت زہرا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم