loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 15:07

” خوابوں کی راہگزر "

تم نے دیکھی ہے وہ خوابوں کی راہگزر
جس کی منزل تھی اُجڑا ہوا نگر
سُر مئی شام تھی جس کے چاروں طرف
جس میں منظر جُدائی کے دے صف بہ صف
وصل کا سربکف!
بن گیا کرچیاں مَن کا نازک صدف
تو نے دیکھی ہے خوابوں کی وہ راہگزر؟
سنگ ریزوں کی بارش ہوئی تھی جہاں
اور کومل سے جذبے ھدف بن گئے
پائمالی نے ان کو لہو کر دیا
با وُضو کر دیا۔۔۔ سُرخرو کر دیا
آج بھی جو مسافر گیا اس طرف
اس نے پایا نہیں واپسی کا نشاں
اُس کو ڈھونڈا فلک نے یہاں سے وہاں
تم نے دیکھی ہے خوابوں کی وہ راہگزر؟

فاخرہ بتول

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم