loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:13

دروں میں کوئی نیا در تلاش کرتا ہوں

دروں میں کوئی نیا در تلاش کرتا ہوں
میں گھر میں ہوتے ہوئے ،گھر تلاش کرتا ہوں

فلک زمیں کے کناروں سے مل رہا ہے جہاں
میں روز شام وہ منظر تلاش کرتا ہوں

مری تلاش میں شامل یہ روشنی ہی نہیں
میں تیرگی کا بھی مصدر تلاش کرتا ہوں

قفس تو ٹوٹ چکا پھر بھی قید ہوں اب تک
میں اپنے ٹوٹے ہوئے ، پر تلاش کرتا ہوں

میں آدمی ہوں ، مجھے ہے تلاش آدم کی
میں اپنی ذات کا محور تلاش کرتا ہوں

بھٹک کے آ گیا مقتل میں تم یہ سوچتے ہو
میں اپنے نام کا خنجر تلاش کرتا ہوں

مجھے یقین ہے اندر بسا ہوا ہے وہ
تو کون ہے جسے باہر تلاش کرتا ہوں

جو اوڑھے وقت کی چادر کو چھپ گئے ہیں کہیں
وہ کھوئے خواب میں اکثر تلاش کرتا ہوں

کاشف علی ہاشمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم