loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:34

دل پر دھڑکن دھڑکن پر وہم اتارے جاتے ہیں

غزل

دل پر دھڑکن دھڑکن پر وہم اتارے جاتے ہیں
ہم اپنے ہی خوف کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں

دیکھوں تو آئینے کا زنگار سلگتا ہے
بند کروں تو آنکھوں کے انگارے جاتے ہیں

ڈھونڈ رہے ہیں کب سے اپنے لہجے کا تریاک
لفظ ہمارے ہم پر ہی پھنکارے جاتے ہیں

نئے پرندے نئی اڑانیں نئی سحر کے گیت
بیداروں پر روشن خواب اتارے جاتے ہیں

آدرشوں کی ڈار کا پیچھا کرتے گلہ بان
اپنے خوابوں کی سرحد پر مارے جاتے ہیں

داد فروشی کاسہ لیسی بار شناسائی
محفل محفل کیا کیا قرض اتارے جاتے ہیں

فیصل عظیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم