loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:54

دل کو درون خواب کا موسم بوجھل رکھتا ہے

دل کو درون خواب کا موسم بوجھل رکھتا ہے
اک ان جانے خوف سے واقف ہر پل رکھتا ہے

وہ جو بظاہر ہر ذرہ ہے تیز ہواؤں میں
اپنے ہونے کا احساس مکمل رکھتا ہے

ترک تعلق نے میری بھی سوچ کو بدلا نہیں
وہ بھی شکایت اپنے ساتھ مسلسل رکھتا ہے

ریگستان کا پودا ہوں میں اور بہت سیراب
اپنا روپ رویہ مجھ پر بادل رکھتا ہے

کنکر پھینک رہے ہیں یہ اندازہ کرنے کو
ٹھہرا پانی کتنی حمیراؔ ہلچل رکھتا ہے

حمیرہ رحمان

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم