دل کی میں آواز سنوں یا رہنے دوں
آنکھوں میں کچھ خواب بنوں یا رہنے دوں
خاموشی کا ناگ ترے بن ڈستا ہے
سناٹے کا شور سنوں یا رہنے دوں
تیرے میرے بیچ انا کا جھگڑا ہے
دیوارِ پندار چنوں یا رہنے دوں
اس پر میری جان ہمیں ہی چلنا ہے
رستے کے سب خار چنوں یا رہنے دوں
شاید عظمی جون ضرورت پڑ جائے
رکھ لوں اپنے ساتھ جنوں یا رہنے دوں
عظمی جون