loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:59

دل کے بہلانے کا سامان نہ سمجھا جائے

Dil Kay Bahlany ka Saman Na samjha jayee

غزل

دل کے بہلانے کا سامان نہ سمجھا جائے
مجھ کو اب اتنا بھی آسان نہ سمجھا جائے

میں بھی دنیا کی طرح جینے کا حق مانگتی ہوں
اس کو غداری کا اعلان نہ سمجھا جائے

اب تو بیٹے بھی چلے جاتے ہیں ہو کر رخصت
صرف بیٹی کو ہی مہمان نہ سمجھا جائے

میری پہچان کو کافی ہے اگر میری شناخت
مجھ کو پھر کیوں مری پہچان نہ سمجھا جائے

میں نے یہ کب کہا روحیؔ کہ مرے جیون میں
میرے سائیں کو مری جان نہ سمجھا جائے

ریحانہ روحی

Rehana Roohi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم