loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 14:08

دور ہے یہ عجب ہر کوئی ڈھونگ ہے

دور ہے یہ عجب ہر کوئی ڈھونگ ہے
سب ہیں فنکار یہ زندگی ڈھونگ ہے

دل میں نفرت چھپا کر ملیں سب یہاں
ہنس کے ملتا ہے جو آدمی ڈھونگ ہے

بیٹھے مصرعوں سے مصرعے ملاتے رہو
کھیل لفظوں کا ہے شاعری ڈھونگ ہے

ہے ریا کار منبر پہ بیٹھا ہوا
اور مجذوب کی بے خودی ڈھونگ ہے

سر ہے سجدے میں لیکن دھیان ہے کہاں
یہ عبادت بھی اک آخری ڈھونگ ہے

ہالہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم