Dekhain Jo Zamany Main Faraeeen waghaira
غزل
دیکھیں جو زمانے میں فراعین وغیرہ
ہم ان کو سمجھتے ہیں شیاطین وغیرہ
ہم نے بھی سمجھ لی ہے کنارہ کشی بہتر
احباب ہوئے جب سے ہیں لا دین وغیرہ
اظہار ہے بس آپ کی خصلت کے مطابق
ہم کرتے نہیں آپ کی توہین وغیرہ
بسمل کو ذرا دیجیے مرنے کی اجازت
ہو جائے اگر آپ کی تسکین وغیرہ
اب سانپ نکل آتے ہیں مرضی کے مطابق
ہم لوگ بجاتے ہیں کہاں بین وغیرہ
ملکہ ہے ہمارے لیے وہ خاک نشیں اور
ہم اس کے لیے جیسے مساکین وغیرہ
مر جاتے ہیں جذبات جو سینے میں سسک کر
ہوتی ہے کہیں ان کی بھی تدفین وغیرہ
ہم کہہ لیں غزل آپ کے معیار مطابق
پر لائیں کہاں سے یہ مضامین وغیرہ
حسرت ہے عمر آپ کو گر داد و سند کی
بس جوڑیں تسلسل میں فرامین وغیرہ
عابد عمر