loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:25

زندگی میں تلخیاں جھٹلا کے چل

زندگی میں تلخیاں جھٹلا کے چل
گر رہا ہے پھر بھی تو اترا کے چل

مت دبا سینے کے اندر وحشتیں
دکھ کو سُر کی شکل دے اور گا کے چل

ایک دن تو مٹ ہی جائیں گے الم
دل کو یہ باور کرا بہلا کے چل

سیدھا چلنے کے بہت نقماجد جہانگیر مرزاصان ہیں
اس لیے سیدھا نہ چل بل کھا کے چل

مت خس و خاشاک بن کر تو بکھر
جبر سے آنکھیں ملا ٹکرا کے چل

تلخ ماضی جھاڑ اپنے جسم سے
سب غموں کو جمع کر،دفنا کے چل

خواب کی تعبیر ماجد چاہیے
آگ سینے میں لگا بھڑکا کے چل

ماجد جہانگیر مرزا

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم