loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:52

زندگی میں وہ اب جمال کہاں

زندگی میں وہ اب جمال کہاں
سُر کہاں اور سُر میں تال کہاں

کن سرابوں کو چھو کے آئے ہو؟
چشمِ آہو کہاں ، غزال کہاں

یاد کرنے پہ یاد آتے ہیں !
ہیں ترے خواب اور خیال کہاں

ڈھونڈتی ہے نگاہِ شوق جنھیں
میرے یارانِ خوش خصال کہاں

جانے تم کس لئے پشیماں ہو !
عرض کیا اور عرضِ حال کہاں

ان کو دیکھے سے جو دھڑکتا تھا
دل کی دھڑکن میں اب دھمال کہاں

رات اب قمقموں سے روشن ہے
سر پہ تاروں بھرا وہ تھال کہاں

شائستہ مفتی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم