loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 10:16

زندگی کی ہر نفس میں بے کلی تیرے بغیر

زندگی کی ہر نفس میں بے کلی تیرے بغیر
ہر خوشی لگتی ہے دل کو اجنبی تیرے بغیر

فصل گل نے لاکھ پیدا کی فضائے پر بہار
غنچۂ دل پر نہ آئی تازگی تیرے بغیر

تشنہ کامی کو مری سیراب کرنے کے لئے
اٹھتے اٹھتے وہ نظر بھی رہ گئی تیرے بغیر

کوئی جلوہ کوئی منظر مجھ کو بھاتا ہی نہیں
چاند کی صورت بھی ہے بے نور سی تیرے بغیر

رہ گیا آخر سکوں نا آشنا ہو کر مبینؔ
آہٹیں ہونے لگیں ہیں درد کی تیرے بغیر

سید مبین علوی خیر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم