loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 16:57

سانس کی مہلت کیا کر لے گی

غزل

سانس کی مہلت کیا کر لے گی
اب یہ سہولت کیا کر لے گی

بے بس کر کے رکھ دے گی نا
اور محبت کیا کر لے گی

کیا کر لے گا چارہ گر بھی
درد کی شدت کیا کر لے گی

ایک جہنم کاٹ لیا ہے
اب یہ قیامت کیا کر لے گی

میں ہی اپنے ساتھ نہیں جب
اس کی رفاقت کیا کر لے گی

میرا آنگن صحرا جیسا
دشت کی وحشت کیا کر لے گی

سیما غزل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم