loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/08/2025 01:20

سانپ کو سانپ ہی بلایا جائے

Sanp ko Sanp hi Bulaya jayee

غزل

سانپ کو سانپ ہی بلایا جائے
آستینوں سے بھی گرایا جائے

میرے گرنے کے منتظر جو ہیں
قصہ یوسف انہیں سنایا جائے

وہ جو مخلص ہیں؛نہ مرے ہمدرد
ان سے کچھ فاصلہ بڑھایا جائے

بات کرتے ہیں سخت لہجے میں
احترام ان کو اب سکھایا جائے

درد جب خود بخود ہی سوجایئں
کیوں مسیحا کو پھر جگایا جائے

جیت جانے کا حوصلہ کر کے
کیسے؛ ہارے کسے بتایا جائے

سعدیہ سراج

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم