loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:24

سر لا مکاں سے طلب ہوئی

سرِ لامکاں سے طلب ہوئی
سوئے منتہی وہ چلے نبی

کوئی حد نہ ان کے عروج کی
بلغ العلیٰ بکمالہ

یہی ابتداء یہی انتہا
یہ فروغِ جلوہ حق نما

کہ جہان سارا چمک اٹھا
کشف الدجیٰ بجمالہ

رُخ مصطفیٰ کی یہ روشنی
یہ تجلیوں کی ہماہمی

کہ ہر ایک چیز چمک اٹھی
کشف الدجیٰ بجمالہ

وہ سراپا رحمتِ کبریا
کہ ہر اک پہ جن کا کرم ہوا

یہ کلامِ پاک ہے برملا
حسنّت جمیع خصالہ

یہ کمالِ خُلق محمدی
کہ ہر اک پہ چشمِ کرم رہی

سرِ حشر نعرہ اُمتی
حسنّت جمیع خصالہ

وہی حق نگر وہی حق نما

رُخ مصطفیٰ ہے وہ آئینہ
کہ خدائے پاک نے خود کہا

صلواعلیہ وآلہ
صلو علیہ وآلہ

مرادین عنبرِ وارثی
بخدا ہے عشقِ محمدی

مرا ذکر و فکر ہے بس یہی
صلواعلیہ وآلہ

عنبر وارثی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم