شاخچوں سے بور اترا دیکھیے
پھر خزاں یابی کا رستہ دیکھیے
داد دیجے جراْتوں کی بعد میں
پہلے مجھ کو آبلہ پا دیکھیے
ہے ریاضی کے اصولوں سے ورا
گفتگو ان کی وہ لہجہ دیکھیے
دیکھیے اس نیل چہرے کی طرف
مندمل گھاؤ نہ بے جا دیکھیے
ربط ٹوٹا گفتگو میں بار ہا
اضطرابی حال میرا دیکھیے
چھوڑیے باتیں سبھی کردار کی
آپ بس حاکم کا کہنا دیکھیے
شام ڈھلتی آپ نے دیکھی تو ہے
خاک اڑتی جسم جلتا دیکھیے
مہوش اشرف