loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:57

صبح امید کی اک شمع جلائی گئی تھی

غزل

صبح امید کی اک شمع جلائی گئی تھی
اس طرح مملکت جسم بچائی گئی تھی

کتنا بے فیض زمانہ تھا کہ خواہش میری
گوشۂ دل میں تڑپتی ہوئی پائی گئی تھی

مدتوں تجھ پہ لٹاتا رہا میں دولت دل
جو کسی اور کے حصے کی کمائی گئی تھی

دیکھنے والوں کی آنکھوں میں اتر آتی تھی
ایک تصویر جو کاغذ پہ بنائی گئی تھی

میرے ماتھے پہ ابھر آتے تھے وحشت کے نقوش
میری مٹی کسی صحرا سے اٹھائی گئی تھی

مجھ سے مت پوچھ شب شہر جنوں کا قصہ
خواب آتے نہیں تھے نیند اڑائی گئی تھی

چشم حیرت نے وہ دنیا بھی تو دیکھی ہے جہاں
پیاس دریاؤں کی صحرا سے بجھائی گئی تھی

قمر عباس قمر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم