loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 13:36

عشق کے نظم و ضبط قواعد اور رمزیں پیچیدہ ہیں

غزل

عشق کے نظم و ضبط قواعد اور رمزیں پیچیدہ ہیں
عشق سمجھ میں آ جائے تو, سب عاشق فہمیدہ ہیں

ڈھلتی شام میں سر نیہوڑائے ہم آنگن میں بیٹھ گئے
آجا آ کر دیکھ لے تجھ بن ہم کتنے رنجیدہ ہیں

ایک زمانہ تھا جب ہم بھی ہنستے کھیلتے گاتے تھے
اب تو ایک زمانے سے ہم بالکل ہی سنجیدہ ہیں

خوابوں کے اس شیش محل میں کون کسے پہچانے گا
‘ہجر کی اس آباد سرا میں سب چہرے نادیدہ ہیں’

پچھلی رات کی بارش کتنے خوف جگانے آتی ہے
ان سے پوچھو جن کے ضبط کی دیواریں بوسیدہ ہیں

اک اک یاد کو پوری یاد سے یاد رکھا ہے آج تلک
دیکھو اب بھی ہم تو عشق میں کس درجہ سنجیدہ ہیں

میری غزلیں, نظمیں تیری داد کو ہمدم ترس گئیں
ورنہ لوگ ہزاروں میرے شعروں کے گرویدہ ہیں

تیرے ہجر کا اب تو میں نے سوگ منانا چھوڑ دیا
درد انوکھے راز کی مانند, آنکھوں میں پوشیدہ ہیں

عنبرین_خان

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم