loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 21:26

عشقِ توحید رگ و پے میں بسالے کوئی

عشقِ توحید رگ و پے میں بسالے کوئی
خود میں موجود یہ احساس جگالے کوئی

ظلمتِ قلب اجالوں میں بدل جائے گی
شمع گر دل میں تصوف کی جلالے کوئی

میں نے دیکھا ہے تصور میں خدا کو اکثر
میرے احساس کی تصویر بنالے کوئی

زہد و تقویٰ سے بھی مل سکتی ہے تاثیرِ سخن
کیا ضروری ہے غمِ عشق ہی پالے کوئی

عشق کے درد و الم اور تصوف کے رموز
کیسے ممکن ہے کہ الفاظ میں ڈھالے کوئی

کیسے پاسکتا ہے عرفانِ حقیقت جب تک
دل سے احساسِ تکبر نہ نکالے کوئی

علم و تہذیب کی قندیل ہو پھر سے روشن
کاش روٹھی ہوئی اقدار منالے کوئی

ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اس آس پہ ہم
ناخدا بھی بنے طوفان بھی ٹالے کوئی

اپنے ہاتھوں میں لیے کاسئہ درمانِ درد
ہم تو بیٹھے ہیں سرِ راہ دعا لے کوئی

ذات سے اپنی شناسائی ہوئی ہے جب سے
کوئی شکوے ہیں نہ فریاد نہ نالے کوئی

منسلک دہر سے ہر چیز تو فانی ہے صبا ؔ
چاہے یہ زادِ سفر جتنا کمالے کوئی

صبا عالم شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم